رابطے بند، ملاقاتیں ممنوع: عمران خان جیل میں قید تنہائی کا شکار

 








عمران خان سے ملاقات پر پابندی: خاندان کو رسائی سے روکا گیا



پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی بہنوں کواڈیالہ جیل میں اپنے بھائی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔ سلمان اکرم راجہ، علیمہ خان، اور دیگر قریبی رشتہ دار جب ملاقات کے لیے پہنچے تو انہیں ڈیڑھ کلومیٹر پہلے ہی روک دیا گیا۔ میڈیا کے سامنے سلمان اکرم راجہ نے سوال اٹھایا کہ جن لوگوں کی فہرست دی گئی تھی، ان کو تو ملاقات نہیں کرنے دی گئی، لیکن کچھ مخصوص افراد کو اندر سے اجازت کیسے دی جاتی ہے؟ کیا یہ شفافیت ہے؟



علیمہ خان نے انکشاف کیا کہ عمران خان کو مکمل تنہائی میں رکھا جا رہا ہے اور یہ سلوک ناقابل قبول ہے۔ میڈیا نے بھی اس ساری صورتحال کی کوریج کی، اور ملک بھر میں ایک بار پھر اس معاملے پر غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی۔




Read More...




عمران خان: اسٹیبلشمنٹ، سیاستدان اور میڈیا کا مشترکہ ہدف



عمران خان کے خلاف تین بڑے عناصر سرگرم نظر آتے ہیں: اسٹیبلشمنٹ، سیاستدان اور مخصوص میڈیا حلقے۔

  • سیاستدانوں کو یہ مسئلہ ہے کہ عمران خان ان جیسے "سہل پسند" لیڈروں کی طرح نہیں، بلکہ حق کے لیے ڈٹ جانے والا شخص ہے۔

  • اسٹیبلشمنٹ کو یہ بات ہضم نہیں ہو رہی کہ ایک لیڈر ان کے سامنے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کھڑا ہو سکتا ہے۔

  • میڈیا کو مسئلہ یہ ہے کہ جس سسٹم کے جھوٹے ہیرو وہ برسوں سے تراشتے آئے، عمران خان نے ان کی حقیقت کھول کر رکھ دی۔

عمران خان نے نہ ڈیل کی، نہ جھکنے کو تیار ہیں، اور عوام کی محبت ہر دن بڑھتی جا رہی ہے۔




Read: پاکستان کا سیاسی بحران: عمران خان، عدالتی جنگ، اور عوامی اعتماد کی لڑائی



ہج کے منتظر پاکستانی: 67,000 افراد حکومتی نالائقی کا شکار






رواں سال تقریباً 67,000 پاکستانی حاجی حکومتی ناکامی کے باعث ہج پر نہیں جا سکیں گے، حالانکہ وہ 50 ارب روپے ایڈوانس جمع کروا چکے تھے۔ یہ ایک ناقابل معافی نااہلی ہے۔
یہ رقم کہاں گئی؟ کیا لوگوں کو واپس دی جائے گی؟ یہ سوالات حکومت کے گلے کی ہڈی بن چکے ہیں۔ عوام یہ جاننا چاہتی ہے کہ مذہبی فریضے سے انہیں محروم کیوں رکھا گیا۔



عالمی سطح پر پاکستان کی تذلیل: موازنہ نریندر مودی سے



جب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سعودی عرب پہنچتے ہیں، تو انہیں 21 توپوں کی سلامی اور مکمل فوجی پروٹوکول دیا جاتا ہے۔ جبکہ پاکستانی وزیراعظم اور آرمی چیف جب وہاں پہنچتے ہیں تو "بس آ گیا ہے، بلا لو" والا سلوک ملتا ہے۔
فرق صاف ہے: خودداری بمقابلہ غلامی۔


عمران خان نے اوورسیز پاکستانیوں کو شناخت دی، عزت دلائی، اور دنیا بھر میں پاکستان کے وقار کو بلند کیا۔ اسی لیے آج بھی سمندر پار پاکستانی ان سے والہانہ محبت کرتے ہیں۔



Read More...


















#عمران خان ملاقات پر پابندی

#عمران خان فیملی ملاقات

#عمران خان جیل کی صورتحال

#عمران خان قید تنہائی

#وکلاء کو ملاقات سے روکا گیا

#عمران خان اٹک جیل خبریں

#سابق وزیراعظم ملاقات کی اجازت

#عمران خان اہل خانہ رسائی





































































Post a Comment

0 Comments

Comments

Recent